رے ایلن یونائیٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم کھلنے کے بعد کئی دفعہ یہاں آ چکے ہیں؛ اور ہر بار اپنے ساتھ کسی نئے دوست، ساتھی کھلاڑی یا کوچ کو لے آتے ہيں۔ ایلن کہتے ہیں کہ یہ میوزیم سب کو ایک پیغام بھیجتا ہے، اور تعصب کے بارے میں ایسے سبق بھی سکھاتا ہے، جن کا تعلق دنیا بھر سے ہے۔
Transcript
رے ایلن: آپ چاہے جہاں بھی رہتے ہوں، آپ کا تعلق جہاں سے بھی ہو، آپ جو بھی زبان بولتے ہوں، اور آپ کا مذہب جو بھی ہو، ہم سب انسان ہیں۔ اور ہولوکاسٹ میں جو کچھ بھی ہوا، اس کا مستحق کوئی بھی نہيں ہے۔
الیسا فشمین: رے ایلن بوسٹن سیلٹکس کے لئے پیشہ ورانہ طور پر باسکٹ بال کھیلتے ہيں۔ یہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم کھلنے کے بعد کئی دفعہ یہاں آچکے ہیں؛ اور ہر بار اپنے ساتھ کسی نئے دوست، ساتھی کھلاڑی یا کوچ کو لے آتے ہيں۔ ایلن کہتے ہیں یہ میوزیم سب کو ایک پیغام بھیجتا ہے، اور تعصب کے بارے میں ایسے سبق بھی سکھاتا ہے، جن کا تعلق دنیا بھر سے ہے۔
سام دشمنی کے خلاف آوازیں میں خوش آمدید۔ یہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ھولوکاسٹ میوزیم کی طرف سے جاری ہونے والی ایک پوڈ کاسٹ سیریز ہے جو اولیور اور ایلزبیتھ اسٹینٹن فاؤنڈیشن کی بھرپور حمایت کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ میں آپ کی میزبان، الیسا فشمین ہوں۔ ہر مہینے ہم ان مختلف طریقوں پر روشنی ڈالنے کے لئے ایک مہمان کو دعوت دیتے ہیں جو ہماری دنیا پر اثر انداز ہونے والی سام دشمنی اورنفرت کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہیں۔ بوسٹن، میساچوسیٹس کے قریب اپنی رہائش گاہ سے یہ ہیں رے ایلن۔
رے ایلن: میں ایک فوجی خاندان میں پلا بڑھا۔ میرے والد ائرفورس میں تھے۔ میں دنیا بھر کا سفر کرچکا ہوں اور میں جرمنی اور انگلینڈ میں تقریبا سات سال رہ بھی چکا ہوں۔ میں نے بچپن ہی میں سیکھ لیا تھا کہ ہر چیز کے لئے کئی مختلف طریقے ہيں - مختلف طرح کی اندازِ زندگی، مختلف اسکول۔ اور میرا ہمیشہ سے ہی یہ نظریہ رہا ہے کہ میں دوسروں کی طرز زندگی کو سمجھوں، اور یہ بھی کہ وہ کون ہيں اور ان کا تعلق کہاں سے ہے۔
ساؤتھ کیرولائنا منتقل ہونے سے پہلے، اور وہاں کے لوگوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے پہلے مجھے نسل پرستی کا کوئی تجربہ نہيں تھا۔ میں نے وہاں آٹھویں جماعت میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی، اور وہاں اساتذہ، اسکول کے نظام، دوسرے بچے، والدین، سب ہی اپنی قسم کے لوگوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا سبق سکھاتے تھے۔ اور 13 سال کی عمر میں مجھے سمجھ نہیں آتی تھی۔ اور آپ کو پتہ ہے، میری زندگی میں پہلی دفعہ ایسا ہوا تھا کہ لوگ مجھے اس وجہ سے پسند نہ کریں کہ میں ان سے مختلف ہوں، یا میرا تعلق وہاں سے نہيں ہے جن سے ان کا تعلق ہے۔ اس وجہ سے میں ہمیشہ کہتا تھا کہ جب میں باسکٹ بال کھیلنا شروع کروں گا، اور اس وقت میری کارکردگی بہتر ہورہی تھی، ميں جن لوگوں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہوں، میں اپنے اور ان کے درمیان خلیجوں کو کم کروں گا۔
میں جب پہلی دفعہ ہولوکاسٹ میوزیم گیا تھا، اس وقت میں این بی اے میں نیا نیا پہنچا تھا اور میں نے اس کے بارے میں سنا تھا۔ مجھے ہمیشہ سے ہی میوزیم جانے کا شوق رہا ہے۔ سیزن کے لئے سفر کرنے کے دوران ہمارے کالج کے کوچ ہمیں مختلف جگہوں میں لے جا کر چیزیں سکھاتے رہتے تھے۔ اور میں نے بس یہ سیکھ لیا۔ میں جب بھی سفر کرتا، میں ہمیشہ جگہوں اور شہروں ميں گھومتا تھا۔ اور میں مختلف شہروں کے بارے مٰن جاننے کی کوشش کرتا تھا کہ وہاں دیکھنے کے قابل کیا چیزیں ہیں۔ اور مجھے وہاں پہلی دفعہ جانا یاد ہے۔ یہ زبردست دورہ تھا اور یہ سب کے لئے سبق آموز بھی ہے۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جو ہمیشہ میرے ساتھ رہی ہے۔ اور میں چار یا پانچ دفعہ وہاں جا چکا ہوں۔ میں جب بھی وہاں جاتا ہوں، مجھے کچھ نہ کچھ نیا دکھائی دیتا ہے۔ اور میں جب بھی واپس آتا ہوں، میں اپنے ساتھ کسی اور کو لے جاتا ہوں۔
میں اپنے ایک دوست کو لایا تھا، جو بڑی عمر کے ایک سیاہ فام شخص تھے۔ اور آپ کو معلوم ہے کہ وہ وہاں سے گزرے اور وہ اپنے سوالات پوچھنا چاہ رہے تھے۔ انہیں یقین ہی نہيں ہو رہا تھا کہ انہوں نے جو کچھ دیکھا، وہ واقعی ہوا تھا۔ اور یہ دورہ ختم کرنے کے بعد ہم باہر نکلے اور ان کا پہلا سوال تھا، "غلامی کے بارے میں کیا خیال ہے؟" وہ ایک بزرگ تھے، لیکن انہیں اس بات پر بہت غصہ آرہا تھا، کیونکہ وہ امریکہ میں سیاہ فام لوگوں کے حالات یعنی غلامی کے حوالے سے بھی ایسا کچھ دیکھنا چاہتے تھے۔ اور میں نے ان سے کہا، "اس کا تعلق غلامی سے ہے۔" اس کا تعلق لوگوں کو غلام بنانے اور انہيں ختم کرنے سے ہے۔ اور یہ ایک سبق ہے، تاکہ غلامی کا خاتمہ ہوسکے، اور تاکہ لوگ اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر نہ سمجھیں۔ اس سب کا تعلق غلامی سے ہے۔ یہ بس اتفاق ہے کہ یہ سب ہولوکاسٹ کے دوران یہودیوں کی زبانی سنا گیا، وہ لوگ جنہيں نازیوں نے ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔
آپ کسی بھی شخص کو اس میوزیم میں لے جائیں۔ وہ خود اپنے تجربات اور زندگی کے حوالے سے ہی مختلف چیزوں کا مشاہدہ کرے گا۔ اور وہ اُنہی چیزوں کے بارے میں بات کرے گا جن کے بارے میں وہ بات کرنا چاہے گا۔ لیکن میرا خیال ہے کہ باہمی رابطہ سب سے اہم ہے۔ یہ ایک اہم، نہایت اہم ذریعہ ہے۔ اس کے بارے میں بات کرنا اور اس سے سمجھنا اور سبق حاصل کرنا، اور آگے بڑھنا بہت اہم ہے۔
الیسا فشمین: سام دشمی کے خلاف آوازیں یونائیٹڈ اسٹیٹس ھولوکاسٹ میموریل میزیم کی ایک پاڈ کاسٹ سیریز ہے۔ ہماری آج کی دنیا میں مسلسل جاری سام دشمنی کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر سننے کیلئے ہر ماہ یہ سیریز سماعت فرمائیے۔ ہم چاہیں گے کہ آپ اس سیریز کے بارے میں اپنی رائے ہم تک ضرور پہنچائیں۔ براہ مہربانی ہماری ویب سائیٹ www.ushmm.org دیکھئیے اور سام دشمنی کے خلاف آوازیں کے سروے پر کلک کیجئیے۔ آپ ہماری ویب سائیٹ پر وائسز آن جینوسائیڈ پری وینشن بھی سن سکتے ہیں جو موجودہ نسل کُشی کے بارے میں ایک پاڈ کاسٹ سیریز ہے۔